Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d655f80c80373e811bc9986fea000bb4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گرد مجنوں لے کے شاید باد صحرا جائے ہے - شکیل جاذب کی شاعری - Darsaal

گرد مجنوں لے کے شاید باد صحرا جائے ہے

گرد مجنوں لے کے شاید باد صحرا جائے ہے

جانے کس وحشت میں بستی کو بگولہ جائے ہے

میں نہ کہتا تھا کہ لازم ہے نگہ بھر فاصلہ

جب بہت نزدیک ہو تو عکس دھندلا جائے ہے

کیا کروں اے تشنگی تیرا مداوا بس وہ لب

جن لبوں کو چھو کے پانی آگ بنتا جائے ہے

خوف کا مفہوم پہلی بار سمجھا عشق میں

بات ہوتی کچھ نہیں اور جان کو آ جائے ہے

لے جہاں کو تج دیا لے کھینچ ڈالی اپنی کھال

اب اسی معیار پر عاشق کو پرکھا جائے ہے

(655) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jazib. is written by Shakeel Jazib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jazib. Free Dowlonad  by Shakeel Jazib in PDF.