وہ لوگ آئیں جنہیں حوصلہ زیادہ ہے

وہ لوگ آئیں جنہیں حوصلہ زیادہ ہے

غزل میں خون کا مصرف ذرا زیادہ ہے

سب اپنے آپ کو دہرا رہے ہیں رہ رہ کر

وہ اس لیے کہ پڑھا کم لکھا زیادہ ہے

یہ سچ ہے کوئی فرشتہ نہیں مرے اندر

مگر خطا کی بہ نسبت سزا زیادہ ہے

مرا خمار اتر جائے تو یہ فیصلہ ہو

تری شراب میں کیا کم ہے کیا زیادہ ہے

غزل اسی پہ در التفات کھولتی ہے

جسے لحاظ روایات کا زیادہ ہے

(593) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.