Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b900549aedc6cdaf48a6bbb7d86e70fc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تھوڑا سا ماحول بنانا ہوتا ہے - شکیل جمالی کی شاعری - Darsaal

تھوڑا سا ماحول بنانا ہوتا ہے

تھوڑا سا ماحول بنانا ہوتا ہے

ورنہ کسی کے ساتھ زمانہ ہوتا ہے

سچا شعر سنانے والے ختم ہوئے

اب تو خالی کھیل دکھانا ہوتا ہے

آنسو پہلی شرط ہے اس سمجھوتے کی

غم تو سانسوں کا جرمانہ ہوتا ہے

لال قلعے کی دیواروں پر لکھوا دو

دل سب سے محفوظ ٹھکانا ہوتا ہے

دنیا میں بھر مار ہے نقلی لوگوں کی

سو میں کوئی ایک دوانہ ہوتا ہے

رات ہمارے گھر جلدی آ جایا کر

ہمیں سویرے کام پہ جانا ہوتا ہے

ایسی کوئی بات نہیں مایوسی کی

سچ میں تھوڑا سا افسانہ ہوتا ہے

سب کی اپنی ایک اکائی ہوتی ہے

سب کا اپنا ایک زمانہ ہوتا ہے

ہم نے تو ان کو بھی لٹتے دیکھا ہے

جن کے چار قدم پر تھانہ ہوتا ہے

آج بچھڑتے وقت مجھے معلوم ہوا

لوگوں میں احساس کا خانہ ہوتا ہے

(584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.