سفر سے لوٹ جانا چاہتا ہے

سفر سے لوٹ جانا چاہتا ہے

پرندہ آشیانہ چاہتا ہے

کوئی اسکول کی گھنٹی بجا دے

یہ بچہ مسکرانا چاہتا ہے

اسے رشتے تھما دیتی ہے دنیا

جو دو پیسے کمانا چاہتا ہے

یہاں سانسوں کے لالے پڑ رہے ہیں

وہ پاگل زہر کھانا چاہتا ہے

جسے بھی ڈوبنا ہو ڈوب جائے

سمندر سوکھ جانا چاہتا ہے

ہمارا حق دبا رکھا ہے جس نے

سنا ہے حج کو جانا چاہتا ہے

(835) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.