Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cd201b702934b3086a19974283e5e031, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پیٹ کی آگ بجھانے کا سبب کر رہے ہیں - شکیل جمالی کی شاعری - Darsaal

پیٹ کی آگ بجھانے کا سبب کر رہے ہیں

پیٹ کی آگ بجھانے کا سبب کر رہے ہیں

اس زمانے کے کئی میر مطب کر رہے ہیں

کوئی ہمدرد بھرے شہر میں باقی ہو تو ہو

اس کڑے وقت میں گمراہ تو سب کر رہے ہیں

کہیں خطرے میں نہ پڑ جائے بزرگی اپنی

لوگ اس خوف سے چھوٹوں کا ادب کر رہے ہیں

سب لفافے کی حصولی کے لیے ہو رہا ہے

ہم جو یہ شغل جو یہ کار ادب کر رہے ہیں

ہر کوئی جان ہتھیلی پہ لیے پھر رہا ہے

ان دنوں وہ لب و رخسار غضب کر رہے ہیں

(650) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.