پیٹ کی آگ بجھانے کا سبب کر رہے ہیں

پیٹ کی آگ بجھانے کا سبب کر رہے ہیں

اس زمانے کے کئی میر مطب کر رہے ہیں

کوئی ہمدرد بھرے شہر میں باقی ہو تو ہو

اس کڑے وقت میں گمراہ تو سب کر رہے ہیں

کہیں خطرے میں نہ پڑ جائے بزرگی اپنی

لوگ اس خوف سے چھوٹوں کا ادب کر رہے ہیں

سب لفافے کی حصولی کے لیے ہو رہا ہے

ہم جو یہ شغل جو یہ کار ادب کر رہے ہیں

ہر کوئی جان ہتھیلی پہ لیے پھر رہا ہے

ان دنوں وہ لب و رخسار غضب کر رہے ہیں

(632) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.