نہ کوئی خواب کمایا نہ آنکھ خالی ہوئی

نہ کوئی خواب کمایا نہ آنکھ خالی ہوئی

تمہارے ساتھ ہماری بھی رات کالی ہوئی

خدا کا شکر ادا کر وہ بے وفا نکلا

خوشی منا کہ تری جان کی بحالی ہوئی

ذرا سے خواب بنے تھے کہ سانس پھول گئی

قدم دکاں پہ رکھا تھا کہ جیب خالی ہوئی

وفا کے بارے میں لوگوں کی رائے ٹھیک نہیں

برادری سے یہ خاتون ہے نکالی ہوئی

تمہی تو سر پہ بٹھائے ہوئے تھے دنیا کو

تمہی پہ بھونک رہی ہے تمہاری پالی ہوئی

میں کیسے دیکھوں روا داریوں کو مٹتے ہوئے

یہ داغ بیل ہے میرے بڑوں کی ڈالی ہوئی

جو اہل نقد و نظر ہیں ادھر بھی غور کریں

کہ یہ غزل بھی ہے ترکیب سے نکالی ہوئی

یہ قافیہ بڑی دقت کے ساتھ نظم ہوا

بڑے ہنر سے یہ عورت مسز جمالیؔ ہوئی

(662) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.