Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_533eb0539c8dd146811ca29dbea9041b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لوگ کہتے ہیں کہ اس کھیل میں سر جاتے ہیں - شکیل جمالی کی شاعری - Darsaal

لوگ کہتے ہیں کہ اس کھیل میں سر جاتے ہیں

لوگ کہتے ہیں کہ اس کھیل میں سر جاتے ہیں

عشق میں اتنا خسارہ ہے تو گھر جاتے ہیں

موت کو ہم نے کبھی کچھ نہیں سمجھا مگر آج

اپنے بچوں کی طرف دیکھ کے ڈر جاتے ہیں

زندگی ایسے بھی حالات بنا دیتی ہے

لوگ سانسوں کا کفن اوڑھ کے مر جاتے ہیں

پاؤں میں اب کوئی زنجیر نہیں ڈالتے ہم

دل جدھر ٹھیک سمجھتا ہے ادھر جاتے ہیں

کیا جنوں خیز مسافت تھی ترے کوچے کی

اور اب یوں ہے کہ خاموش گزر جاتے ہیں

یہ محبت کی علامت تو نہیں ہے کوئی

تیرا چہرہ نظر آتا ہے جدھر جاتے ہیں

(619) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.