Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2fe8a0c51c905eb1f0c918a7fb1e810b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی بھی دار سے زندہ نہیں اترتا ہے - شکیل جمالی کی شاعری - Darsaal

کوئی بھی دار سے زندہ نہیں اترتا ہے

کوئی بھی دار سے زندہ نہیں اترتا ہے

مگر جنون ہمارا نہیں اترتا ہے

تباہ کر دیا احباب کو سیاست نے

مگر مکان سے جھنڈا نہیں اترتا ہے

میں اپنے دل کے اجڑنے کی بات کس سے کہوں

کوئی مزاج پہ پورا نہیں اترتا ہے

کبھی قمیض کے آدھے بٹن لگاتے تھے

اور اب بدن سے لبادہ نہیں اترتا ہے

مصالحت کے بہت راستے ہیں دنیا میں

مگر صلیب سے عیسیٰ نہیں اترتا ہے

جواریوں کا مقدر خراب ہے شاید

جو چاہئے وہی پتا نہیں اترتا ہے

(705) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.