الفاظ نرم ہو گئے لہجے بدل گئے

الفاظ نرم ہو گئے لہجے بدل گئے

لگتا ہے ظالموں کے ارادے بدل گئے

یہ فائدہ ضرور ہوا احتجاج سے

جو ڈھو رہے تھے ہم کو وہ کاندھے بدل گئے

اب خوشبوؤں کے نام پتے ڈھونڈتے پھرو

محفل میں لڑکیوں کے دوپٹے بدل گئے

یہ سرکشی کہاں ہے ہمارے خمیر میں

لگتا ہے اسپتال میں بچے بدل گئے

کچھ لوگ ہیں جو جھیل رہے ہیں مصیبتیں

کچھ لوگ ہیں جو وقت سے پہلے بدل گئے

مجھ کو مری پسند کا سامع تو مل گیا

لیکن غزل کے سارے حوالے بدل گئے

(631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.