Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_340d26b11b7ea0856de4ebcdd149d118, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ سلسلہ غموں کا نہ جانے کہاں سے ہے - شکیل گوالیاری کی شاعری - Darsaal

یہ سلسلہ غموں کا نہ جانے کہاں سے ہے

یہ سلسلہ غموں کا نہ جانے کہاں سے ہے

اہل زمیں کو شکوہ مگر آسماں سے ہے

یادوں کی رہ گزار سے خوابوں کے شہر تک

اک سلسلہ ضرور ہے لیکن کہاں سے ہے

میری کتاب زیست کو ایسے نہ پھینکیے

روشن کسی کا نام اسی داستاں سے ہے

منزل نہ پائی میں نے مگر یہ تو کھل گیا

رشتہ مرے سفر کا کسی کارواں سے ہے

موسم کی ہیر پھیر نے ثابت یہ کر دیا

کچھ میرے جسم کا بھی تعلق مکاں سے ہے

کہنے کو لوگ کیا نہیں کہتے شکیلؔ کو

سننے کا اشتیاق تمہاری زباں سے ہے

(563) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Gwaliari. is written by Shakeel Gwaliari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Gwaliari. Free Dowlonad  by Shakeel Gwaliari in PDF.