Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5faf50fd90205fc9b1c6dc5f04fa419e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم کب اس راہ سے گزرتے ہیں - شکیل گوالیاری کی شاعری - Darsaal

ہم کب اس راہ سے گزرتے ہیں

ہم کب اس راہ سے گزرتے ہیں

اپنی آوارگی سے ڈرتے ہیں

کشتیاں ڈوب بھی تو سکتی ہیں

ڈوب کر بھی تو پار اترتے ہیں

توڑ کر رشتۂ خلوص احباب

آنسوؤں کی طرح بکھرتے ہیں

اپنے احساس کی کسوٹی پر

ہم بھی پورے کہاں اترتے ہیں

چاہے کیسا ہی دور آ جائے

اپنے حالات کب سنورتے ہیں

سطح پر ہیں حباب کے خیمے

ڈوبنے والے کب ابھرتے ہیں

ایک حالت پہ ہم نہیں رہتے

جمع ہوتے ہیں پھر بکھرتے ہیں

زندگی تیرے نام کر دی تھی

اب ترا نام لے کے مرتے ہیں

رنج و راحت کی کشمکش میں شکیلؔ

عمر کے قافلے گزرتے ہیں

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Gwaliari. is written by Shakeel Gwaliari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Gwaliari. Free Dowlonad  by Shakeel Gwaliari in PDF.