ہم کب اس راہ سے گزرتے ہیں

ہم کب اس راہ سے گزرتے ہیں

اپنی آوارگی سے ڈرتے ہیں

کشتیاں ڈوب بھی تو سکتی ہیں

ڈوب کر بھی تو پار اترتے ہیں

توڑ کر رشتۂ خلوص احباب

آنسوؤں کی طرح بکھرتے ہیں

اپنے احساس کی کسوٹی پر

ہم بھی پورے کہاں اترتے ہیں

چاہے کیسا ہی دور آ جائے

اپنے حالات کب سنورتے ہیں

سطح پر ہیں حباب کے خیمے

ڈوبنے والے کب ابھرتے ہیں

ایک حالت پہ ہم نہیں رہتے

جمع ہوتے ہیں پھر بکھرتے ہیں

زندگی تیرے نام کر دی تھی

اب ترا نام لے کے مرتے ہیں

رنج و راحت کی کشمکش میں شکیلؔ

عمر کے قافلے گزرتے ہیں

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Gwaliari. is written by Shakeel Gwaliari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Gwaliari. Free Dowlonad  by Shakeel Gwaliari in PDF.