چاک کر کر کے گریباں روز سینا چاہیئے

چاک کر کر کے گریباں روز سینا چاہیئے

زندگی کو زندگی کی طرح جینا چاہیئے

خودکشی کے ٹل گئے لمحے تو سوچا مدتوں

یہ خیال آیا ہی کیوں تھا زہر پینا چاہیئے

مشورہ موجوں سے لوں اس پار جانا ہے مجھے

ناخداؤں کا تو کہنا ہے سفینہ چاہیئے

باسلیقہ لوگ بھی ہیں بے سلیقہ لوگ بھی

کس سے کب ملیے کہاں ملیے قرینہ چاہیئے

جب اٹھے طوفاں تو کوئی چیز زد میں ہو شکیلؔ

ہر بلندی کے لیے اک آبگینہ چاہیئے

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Gwaliari. is written by Shakeel Gwaliari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Gwaliari. Free Dowlonad  by Shakeel Gwaliari in PDF.