Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3e05040880b04bdfa8c0490f3bda4945, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زمیں پر فصل گل آئی فلک پر ماہتاب آیا - شکیل بدایونی کی شاعری - Darsaal

زمیں پر فصل گل آئی فلک پر ماہتاب آیا

زمیں پر فصل گل آئی فلک پر ماہتاب آیا

سبھی آئے مگر کوئی نہ شایان شباب آیا

مرا خط پڑھ کے بولے نامہ بر سے جا خدا حافظ

جواب آیا مری قسمت سے لیکن لا جواب آیا

اجالے گرمئ رفتار کا ہی ساتھ دیتے ہیں

بسیرا تھا جہاں اپنا وہیں تک آفتاب آیا

شکیلؔ اپنے مذاق دید کی تکمیل کیا ہوگی

ادھر نظروں نے ہمت کی ادھر رخ پر نقاب آیا

(680) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.