Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1ac965ea6b0380056f750c5ac51afa9a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ان سے امید رو نمائی ہے - شکیل بدایونی کی شاعری - Darsaal

ان سے امید رو نمائی ہے

ان سے امید رو نمائی ہے

کیا نگاہوں کی موت آئی ہے

حسن مصروف خود نمائی ہے

عشق کا دور ابتدائی ہے

دل نے غم سے شکست کھائی ہے

عمر رفتہ تری دہائی ہے

دل کی بربادیوں پہ نازاں ہوں

فتح پا کر شکست کھائی ہے

میرے معبد نہیں ہیں دیر و حرم

احتیاطاً جبیں جھکائی ہے

وہ ہوا دے رہے ہیں دامن کی

ہائے کس وقت نیند آئی ہے

کھل گیا ان کی آرزو میں یہ راز

زیست اپنی نہیں پرائی ہے

شمع پروانہ ہوں کہ غنچہ و گل

زندگی کس کو راس آئی ہے

گل فسردہ چمن اداس شکیلؔ

یوں بھی اکثر بہار آئی ہے

(530) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.