ان کو شرح غم سنائی جائے گی

ان کو شرح غم سنائی جائے گی

آگ پانی میں لگائی جائے گی

کھنچ کے دیکھیں گے کسی سے ایک بار

یوں بھی قسمت آزمائی جائے گی

تیری نظروں میں ہے جو تاثیر جذب

اب مرے نالوں میں پائی جائے گی

میری صبح زندگی کی اک جھلک

ڈوبتے تاروں میں پائی جائے گی

آپ ہی کہئے کہ موج اضطراب

آپ سے کیوں کر چھپائی جائے گی

راز رکھ راز محبت اے شکیلؔ

یہ غزل محفل میں گائی جائے گی

(585) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.