تم نے یہ کیا ستم کیا ضبط سے کام لے لیا

تم نے یہ کیا ستم کیا ضبط سے کام لے لیا

ترک وفا کے بعد بھی میرا سلام لے لیا

رند خراب نوش کی بے ادبی تو دیکھیے

نیت مے کشی نہ کی ہاتھ میں جام لے لیا

ہائے وہ پیکر ہوس ہائے وہ خوگر قفس

بیچ کے جس نے آشیاں حلقۂ دام لے لیا

بادہ کشان عشق کو کچھ تو ملا پئے سکوں

حسن سحر نہ لے سکے جلوۂ شام لے لیا

نامۂ شوق پڑھ کے وہ کھو گئے یک بیک شکیلؔ

منہ سے تو کچھ نہ کہہ سکے دل سے پیام لے لیا

(544) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.