تری محفل سے اٹھ کر عشق کے ماروں پہ کیا گزری

تری محفل سے اٹھ کر عشق کے ماروں پہ کیا گزری

مخالف اک جہاں تھا جانے بیچاروں پہ کیا گزری

سحر کو رخصت بیمار فرقت دیکھنے والو

کسی نے یہ بھی دیکھا رات بھر تاروں پہ کیا گزری

سنا ہے زندگی ویرانیوں نے لوٹ لی مل کر

نہ جانے زندگی کے ناز برداروں پہ کیا گزری

ہنسی آئی تو ہے بے کیف سی لیکن خدا جانے

مجھے مسرور پا کر میرے غم خواروں پہ کیا گزری

یہ زاہد ہیں انہیں کیا تجربہ اعجاز الفت کا

یہ تو جنت میں بھی پوچھیں گنہ گاروں پہ کیا گزری

(574) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.