Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f774f8701de35376ab04c7f62f323daf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صبح کا افسانہ کہہ کر شام سے - شکیل بدایونی کی شاعری - Darsaal

صبح کا افسانہ کہہ کر شام سے

صبح کا افسانہ کہہ کر شام سے

کھیلتا ہوں گردش ایام سے

ان کی یاد ان کی تمنا ان کا غم

کٹ رہی ہے زندگی آرام سے

عشق میں آئیں گی وہ بھی ساعتیں

کام نکلے گا دل ناکام سے

لاکھ میں دیوانۂ رسوا سہی

پھر بھی اک نسبت ہے تیرے نام سے

صبح‌ گلشن دیکھیے کیا گل کھلائے

کچھ ہوا بدلی ہوئی ہے شام سے

ہائے میرا ماتم تشنہ لبی

شیشہ مل کر رو رہا ہے جام سے

بے خودی پر شاید اس کا بس نہیں

جوش آ جاتا ہے ان کے نام سے

ہر نفس محسوس ہوتا ہے شکیلؔ

آ رہے ہیں نامہ و پیغام سے

(566) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.