Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1ffd506fb688de8affe3d612336eead0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خوش ہوں کہ مرا حسن طلب کام تو آیا - شکیل بدایونی کی شاعری - Darsaal

خوش ہوں کہ مرا حسن طلب کام تو آیا

خوش ہوں کہ مرا حسن طلب کام تو آیا

خالی ہی سہی میری طرف جام تو آیا

کافی ہے مرے دل کی تسلی کو یہی بات

آپ آ نہ سکے آپ کا پیغام تو آیا

اپنوں نے نظر پھیری تو دل تو نے دیا ساتھ

دنیا میں کوئی دوست مرے کام تو آیا

وہ صبح کا احساس ہو یا میری کشش ہو

ڈوبا ہوا خورشید لب بام تو آیا

لوگ ان سے یہ کہتے ہیں کہ کتنے ہیں شکیلؔ آپ

اس حسن کے صدقے میں مرا نام تو آیا

(634) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.