Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ad4ad71d540b52c4cfb996a6267a0ae7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہیں حسن کا تقاضا کہیں وقت کے اشارے - شکیل بدایونی کی شاعری - Darsaal

کہیں حسن کا تقاضا کہیں وقت کے اشارے

کہیں حسن کا تقاضا کہیں وقت کے اشارے

نہ بچا سکیں گے دامن غم زندگی کے مارے

شب غم کی تیرگی میں مری آہ کے شرارے

کبھی بن گئے ہیں آنسو کبھی بن گئے ہیں تارے

نہ خلش رہی وہ مجھ میں نہ کشش رہی وہ مجھ میں

جسے زعم عاشقی ہو وہی اب تجھے پکارے

جنہیں ہو سکا نہ حاصل کبھی کیف قرب منزل

وہی دو قدم ہیں مجھ کو تری جستجو سے پیارے

میں شکیلؔ ان کا ہو کر بھی نہ پا سکا ہوں ان کو

مری طرح زندگی میں کوئی جیت کر نہ ہارے

(834) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.