Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a6ca85a10f8b88f62de9c46f867bd8df, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جام گردش میں ہے دربند ہیں مے خانوں کے - شکیل بدایونی کی شاعری - Darsaal

جام گردش میں ہے دربند ہیں مے خانوں کے

جام گردش میں ہے دربند ہیں مے خانوں کے

کچھ فرشتے ہیں یہاں روپ میں انسانوں کے

شمع کی آگ میں دل جلتے ہیں پروانوں کے

حوصلے دیکھیے ان سوختہ سامانوں کے

صرف تشہیر ہے شاید مرا افسانۂ غم

آج احباب میں انداز ہیں بیگانوں کے

لذت خواب سے بیگانہ ہیں ماہ و انجم

سننے والے ہیں یہ شاید مرے افسانوں کے

فصل گل رنگ چمن دور خزاں حسن بہار

مختلف نام ہیں ساقی ترے پیمانوں کے

اے مرے ناصح خوش فہم ذرا غور سے سن

دوست نادان ہوا کرتے ہیں نادانوں کے

چن لیا ہے جنہیں گردوں نے سمجھ کر تارے

ہیں شکیلؔ آہ یہ ٹکڑے مرے ارمانوں کے

(508) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.