ہم ان کی انجمن کا سماں بن کے رہ گئے

ہم ان کی انجمن کا سماں بن کے رہ گئے

سر تا قدم نگاہ و زباں بن کے رہ گئے

پلٹے مقدرات کچھ اس طور سے کہ ہم

تصویر انقلاب جہاں بن کے رہ گئے

مظلوم دل کی تلخ نوائی تو دیکھنا

نغمے جو لب تک آئے فغاں بن کے رہ گئے

اب ہم ہیں اور حقیقت آلام ہے شکیلؔ

لمحے خوشی کے خواب گراں بن کے رہ گئے

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.