ہر گوشۂ نظر میں سمائے ہوئے ہو تم

ہر گوشۂ نظر میں سمائے ہوئے ہو تم

جیسے کہ مرے سامنے آئے ہوئے ہو تم

میری نگاہ شوق پہ چھائے ہوئے ہو تم

جلووں کو خود حجاب بنائے ہوئے ہو تم

کیوں اک طرف نگاہ جمائے ہوئے ہو تم

کیا راز ہے جو مجھ سے چھپائے ہوئے ہو تم

دل نے تمہارے حسن کو بخشی ہیں رفعتیں

دل کو مگر نظر سے گرائے ہوئے ہو تم

یہ جو نیاز عشق کا احساس ہے تمہیں

شاید کسی کے ناز اٹھائے ہوئے ہو تم

یا مہربانیوں کے ہی قابل نہیں ہوں میں

یا واقعی کسی کے سکھائے ہوئے ہو تم

اب امتیاز پردہ و جلوہ نہیں مجھے

چہرے سے کیوں نقاب اٹھائے ہوئے ہو تم

اف رے ستم شکیلؔ یہ حالت تو ہو گئی

اب بھی کرم کی آس لگائے ہوئے ہو تم

(754) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.