Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_080bb59d272118ce24fe4a6d6d24b790, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دنیا کی روایات سے بیگانہ نہیں ہوں - شکیل بدایونی کی شاعری - Darsaal

دنیا کی روایات سے بیگانہ نہیں ہوں

دنیا کی روایات سے بیگانہ نہیں ہوں

چھیڑو نہ مجھے میں کوئی دیوانہ نہیں ہوں

اس کثرت غم پر بھی مجھے حسرت غم ہے

جو بھر کے چھلک جائے وہ پیمانہ نہیں ہوں

روداد غم عشق ہے تازہ مرے دم سے

عنوان ہر افسانہ ہوں افسانہ نہیں ہوں

الزام جنوں دیں نہ مجھے اہل محبت

میں خود یہ سمجھتا ہوں کہ دیوانہ نہیں ہوں

میں قائل خوددارئ الفت سہی لیکن

آداب محبت سے تو بیگانہ نہیں ہوں

ہے برق سر طور سے دل شعلہ بداماں

شمع سر محفل ہوں میں پروانہ نہیں ہوں

ہے گردش ساغر مری تقدیر کا چکر

محتاج طواف در مے خانہ نہیں ہوں

کانٹوں سے گزر جاتا ہوں دامن کو بچا کر

پھولوں کی سیاست سے میں بیگانہ نہیں ہوں

لذت کش نظارہ شکیلؔ اپنی نظر ہے

محروم جمال رخ جانانہ نہیں ہوں

(613) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.