Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_69fdc34ca8d5c75c8c06a02e7bce7cad, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بیت گیا ہنگام قیامت روز قیامت آج بھی ہے - شکیل بدایونی کی شاعری - Darsaal

بیت گیا ہنگام قیامت روز قیامت آج بھی ہے

بیت گیا ہنگام قیامت روز قیامت آج بھی ہے

ترک تعلق کام نہ آیا ان سے محبت آج بھی ہے

سخت سہی ہستی کے مراحل عشق میں راحت آج بھی ہے

اے غم جاناں ہو نہ گریزاں تیری ضرورت آج بھی ہے

گلشن حسن یار میں کرتے ہیں جو تلاش کیف و سکوں

لاکھ ہے برہم نظم دو عالم زلف میں نکہت آج بھی ہے

نور سحر ہے جان تصور ظلمت شب سے کون ڈرے

لاکھ بنی ہے زیست جہنم سامنے جنت آج بھی ہے

صبح بہار آئی تھی لے کر رت بھی نئی شاخیں بھی نئی

غنچہ و گل سے پیار ہے لیکن شاخ سے نفرت آج بھی ہے

عرض تمنا کر کے گنوایا ہم نے بھرم خودداری کا

ہو گئی گو تکمیل تمنا دل کو ندامت آج بھی ہے

کر کے ستم کی پردہ پوشی ہم نے انہیں بے عیب کیا

ورنہ شکیلؔ اپنے ہونٹوں پر حرف شکایت آج بھی ہے

(778) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.