Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_de20dd0f196ad88255d41ce8c5ea18cf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب تو خوشی کا غم ہے نہ غم کی خوشی مجھے - شکیل بدایونی کی شاعری - Darsaal

اب تو خوشی کا غم ہے نہ غم کی خوشی مجھے

اب تو خوشی کا غم ہے نہ غم کی خوشی مجھے

بے حس بنا چکی ہے بہت زندگی مجھے

وہ وقت بھی خدا نہ دکھائے کبھی مجھے

ان کی ندامتوں پہ ہو شرمندگی مجھے

رونے پہ اپنے ان کو بھی افسردہ دیکھ کر

یوں بن رہا ہوں جیسے اب آئی ہنسی مجھے

یوں دیجئے فریب محبت کہ عمر بھر

میں زندگی کو یاد کروں زندگی مجھے

رکھنا ہے تشنہ کام تو ساقی بس اک نظر

سیراب کر نہ دے مری تشنہ لبی مجھے

پایا ہے سب نے دل مگر اس دل کے باوجود

اک شے ملی ہے دل میں کھٹکتی ہوئی مجھے

راضی ہوں یا خفا ہوں وہ جو کچھ بھی ہوں شکیلؔ

ہر حال میں قبول ہے ان کی خوشی مجھے

(610) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.