Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2adf9798053c8f793a63c73b26a24296, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب تک شکایتیں ہیں دل بد نصیب سے - شکیل بدایونی کی شاعری - Darsaal

اب تک شکایتیں ہیں دل بد نصیب سے

اب تک شکایتیں ہیں دل بد نصیب سے

اک دن کسی کو دیکھ لیا تھا قریب سے

اکثر بہ زعم ترک محبت خدا گواہ

گزرا چلا گیا ہوں دیار حبیب سے

دست خزاں نے بڑھ کے وہیں اس کو چن لیا

جو پھول گر گیا نگہ عندلیب سے

اہل سکوں سے کھیل نہ اے موج انبساط

اک دن الجھ کے دیکھ کسی غم نصیب سے

نہ اہل ناز کو بھی ملے فرصت نیاز

میں دور ہٹ گیا جو وہ گزرے قریب سے

یہ کس خطا پہ روٹھ گئی چشم التفات

یہ کب کا انتقام لیا مجھ غریب سے

ان کے بغیر بھی ہے وہی زندگی کا دور

حالات زندگی ہیں مگر کچھ عجیب سے

سمجھے ہوئے تھے حسن ازل جس کو ہم شکیلؔ

اپنا ہی عکس رخ نظر آیا قریب سے

(616) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.