Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_55e24918606aced54b92ed3d3c7dfffd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھ ان کو دیکھتی ہے نظارا کیے بغیر - شکیل بدایونی کی شاعری - Darsaal

آنکھ ان کو دیکھتی ہے نظارا کیے بغیر

آنکھ ان کو دیکھتی ہے نظارا کیے بغیر

پردہ میں چھپ گئے ہیں وہ پردہ کیے بغیر

ہر چند درد عشق کا درماں نہیں مگر

بنتی نہیں ہے فکر مداوا کیے بغیر

زاہد سے پوچھئے غم دنیا کی عظمتیں

عقبیٰ نہ مل سکی غم دنیا کیے بغیر

جاتے ہیں دل میں چھوڑ کے وہ جلوۂ خیال

بجھتی ہے شمع گھر میں اندھیرا کیے بغیر

اکثر تو دل گرفتگیٔ شوق کی قسم

مجھ تک وہ آ گئے ہیں ارادہ کیے بغیر

ہم کو بھی دیکھنا ہے کہ یہ منکرین عشق

کب تک رہیں گے تیری تمنا کیے بغیر

شعر و ادب کی راہ میں ہے گامزن شکیلؔ

اپنے مخالفین کی پروا کیے بغیر

(791) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.