شاعری روح میں تحلیل نہیں ہو پاتی

شاعری روح میں تحلیل نہیں ہو پاتی

ہم سے جذبات کی تشکیل نہیں ہو پاتی

ہم ملازم ہیں مگر تھوڑی انا رکھتے ہیں

ہم سے ہر حکم کی تعمیل نہیں ہو پاتی

آسماں چھین لیا کرتا ہے سارا پانی

آنکھ بھرتی ہے مگر جھیل نہیں ہو پاتی

شام تک ٹوٹ کے ہر روز بکھر جاتا ہوں

یاس امید میں تبدیل نہیں ہو پاتی

رات بھر نیند کے صحرا میں بھٹکتا ہوں مگر

صبح تک خواب کی تکمیل نہیں ہو پاتی

(1774) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Azmi. is written by Shakeel Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Azmi. Free Dowlonad  by Shakeel Azmi in PDF.