Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_519a59172bad70f8babce0384636fe50, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوا نہ ختم عذابوں کا سلسلہ اب تک - شکیل اعظمی کی شاعری - Darsaal

ہوا نہ ختم عذابوں کا سلسلہ اب تک

ہوا نہ ختم عذابوں کا سلسلہ اب تک

خزاں کی زد میں بھی اک پھول ہے ہرا اب تک

ملا تھا زہر جو ورثے میں پی رہے ہیں ہم

نہ اس نے صلح کی سوچی نہ میں جھکا اب تک

یہ سچ ہے وہم کے دلدل سے لوٹ آیا ہوں

مگر یقین کا دھندلا ہے آئنہ اب تک

انہی غموں کا وہ اک دن حساب مانگے گا

فلک سے جو مرے کشکول میں پڑا اب تک

ابھی ابھی مری آنکھوں نے کھو دیا اس کو

وہ درد بن کے مری سسکیوں میں تھا اب تک

نہ جانے کتنی بلی دی ہے رت جگوں کی اسے

مگر ملا نہ وہ خوابوں کا دیوتا اب تک

جدا ہوئی تھی جہاں مل کے زندگی اک دن

بھٹک رہی ہے وہیں میری آتما اب تک

(1508) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Azmi. is written by Shakeel Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Azmi. Free Dowlonad  by Shakeel Azmi in PDF.