Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fcc28cea54325638c1c5aa181ff381e9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک سوراخ سا کشتی میں ہوا چاہتا ہے - شکیل اعظمی کی شاعری - Darsaal

ایک سوراخ سا کشتی میں ہوا چاہتا ہے

ایک سوراخ سا کشتی میں ہوا چاہتا ہے

سب اثاثہ مرا پانی میں بہا چاہتا ہے

مجھ کو بکھرایا گیا اور سمیٹا بھی گیا

جانے اب کیا مری مٹی سے خدا چاہتا ہے

ٹہنیاں خشک ہوئیں جھڑ گئے پتے سارے

پھر بھی سورج مرے پودے کا بھلا چاہتا ہے

ٹوٹ جاتا ہوں میں ہر روز مرمت کر کے

اور گھر ہے کہ مرے سر پہ گرا چاہتا ہے

صرف میں ہی نہیں سب ڈرتے ہیں تنہائی سے

تیرگی روشنی ویرانہ صدا چاہتا ہے

دن سفر کر چکا اب رات کی باری ہے شکیلؔ

نیند آنے کو ہے دروازہ لگا چاہتا ہے

(1417) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Azmi. is written by Shakeel Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Azmi. Free Dowlonad  by Shakeel Azmi in PDF.