Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9eb62fc92fb9394a75f18503bfa20732, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دھواں دھواں ہے فضا روشنی بہت کم ہے - شکیل اعظمی کی شاعری - Darsaal

دھواں دھواں ہے فضا روشنی بہت کم ہے

دھواں دھواں ہے فضا روشنی بہت کم ہے

سبھی سے پیار کرو زندگی بہت کم ہے

مقام جس کا فرشتوں سے بھی زیادہ تھا

ہماری ذات میں وہ آدمی بہت کم ہے

ہمارے گاؤں میں پتھر بھی رویا کرتے تھے

یہاں تو پھول میں بھی تازگی بہت کم ہے

جہاں ہے پیاس وہاں سب گلاس خالی ہیں

جہاں ندی ہے وہاں تشنگی بہت کم ہے

یہ موسموں کا نگر ہے یہاں کے لوگوں میں

ہوس زیادہ ہے اور عاشقی بہت کم ہے

تم آسمان پہ جانا تو چاند سے کہنا

جہاں پہ ہم ہیں وہاں چاندنی بہت کم ہے

برت رہا ہوں میں لفظوں کو اختصار کے ساتھ

زیادہ لکھنا ہے اور ڈائری بہت کم ہے

(1985) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Azmi. is written by Shakeel Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Azmi. Free Dowlonad  by Shakeel Azmi in PDF.