Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_67591d9c730ff5fdd2b7b8b28fe58b98, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرجھا کے کالی جھیل میں گرتے ہوئے بھی دیکھ - شکیب جلالی کی شاعری - Darsaal

مرجھا کے کالی جھیل میں گرتے ہوئے بھی دیکھ

مرجھا کے کالی جھیل میں گرتے ہوئے بھی دیکھ

سورج ہوں میرا رنگ مگر دن ڈھلے بھی دیکھ

کاغذ کی کترنوں کو بھی کہتے ہیں لوگ پھول

رنگوں کا اعتبار ہی کیا سونگھ کے بھی دیکھ

ہر چند راکھ ہو کے بکھرنا ہے راہ میں

جلتے ہوئے پروں سے اڑا ہوں مجھے بھی دیکھ

دشمن ہے رات پھر بھی ہے دن سے ملی ہوئی

صبحوں کے درمیان ہیں جو فاصلے بھی دیکھ

عالم میں جس کی دھوم تھی اس شاہکار پر

دیمک نے جو لکھے کبھی وہ تبصرے بھی دیکھ

تو نے کہا نہ تھا کہ میں کشتی پہ بوجھ ہوں

آنکھوں کو اب نہ ڈھانپ مجھے ڈوبتے بھی دیکھ

اس کی شکست ہو نہ کہیں تیری بھی شکست

یہ آئنہ جو ٹوٹ گیا ہے اسے بھی دیکھ

تو ہی برہنہ پا نہیں اس جلتی ریت پر

تلووں میں جو ہوا کے ہیں وہ آبلے بھی دیکھ

بچھتی تھیں جس کی راہ میں پھولوں کی چادریں

اب اس کی خاک گھاس کے پیروں تلے بھی دیکھ

کیا شاخ با ثمر ہے جو تکتا ہے فرش کو

نظریں اٹھا شکیبؔ کبھی سامنے بھی دیکھ

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.