Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_16f48b25add69949d16f1c9656ad3f35, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھ سے ملنے شب غم اور تو کون آئے گا - شکیب جلالی کی شاعری - Darsaal

مجھ سے ملنے شب غم اور تو کون آئے گا

مجھ سے ملنے شب غم اور تو کون آئے گا

میرا سایہ ہے جو دیوار پہ جم جائے گا

ٹھہرو ٹھہرو مرے اصنام خیالی ٹھہرو

میرا دل گوشۂ تنہائی میں گھبرائے گا

لوگ دیتے رہے کیا کیا نہ دلاسے مجھ کو

زخم گہرا ہی سہی زخم ہے بھر جائے گا

عزم پختہ ہی سہی ترک وفا کا لیکن

منتظر ہوں کوئی آ کر مجھے سمجھائے گا

آنکھ جھپکے نہ کہیں راہ اندھیری ہی سہی

آگے چل کر وہ کسی موڑ پہ مل جائے گا

دل سا انمول رتن کون خریدے گا شکیبؔ

جب بکے گا تو یہ بے دام ہی بک جائے گا

(610) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.