Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5868d66b44b58b54a4387ab6943ac932, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
موج غم اس لیے شاید نہیں گزری سر سے - شکیب جلالی کی شاعری - Darsaal

موج غم اس لیے شاید نہیں گزری سر سے

موج غم اس لیے شاید نہیں گزری سر سے

میں جو ڈوبا تو نہ ابھروں گا کبھی ساگر سے

اور دنیا سے بھلائی کا صلہ کیا ملتا

آئنہ میں نے دکھایا تھا کہ پتھر برسے

کتنی گم سم مرے آنگن سے صبا گزری ہے

اک شرر بھی نہ اڑا روح کی خاکستر سے

پیار کی جوت سے گھر گھر ہے چراغاں ورنہ

ایک بھی شمع نہ روشن ہو ہوا کے ڈر سے

اڑتے بادل کے تعاقب میں پھرو گے کب تک

درد کی دھوپ میں نکلا نہیں کرتے گھر سے

کتنی رعنائیاں آباد ہیں میرے دل میں

اک خرابہ نظر آتا ہے مگر باہر سے

وادیٔ خواب میں اس گل کا گزر کیوں نہ ہوا

رات بھر آتی رہی جس کی مہک بستر سے

طعن اغیار سنیں آپ خموشی سے شکیبؔ

خود پلٹ جاتی ہے ٹکرا کے صدا پتھر سے

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.