Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_05dfecbf64280a47c963756118c0220a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خزاں کے چاند نے پوچھا یہ جھک کے کھڑکی میں - شکیب جلالی کی شاعری - Darsaal

خزاں کے چاند نے پوچھا یہ جھک کے کھڑکی میں

خزاں کے چاند نے پوچھا یہ جھک کے کھڑکی میں

کبھی چراغ بھی جلتا ہے اس حویلی میں

یہ آدمی ہیں کہ سائے ہیں آدمیت کے

گزر ہوا ہے مرا کس اجاڑ بستی میں

جھکی چٹان پھسلتی گرفت جھولتا جسم

میں اب گرا ہی گرا تنگ و تار گھاٹی میں

زمانے بھر سے نرالی ہے آپ کی منطق

ندی کو پار کیا کس نے الٹی کشتی میں

جلائے کیوں اگر اتنے ہی قیمتی تھے خطوط

کریدتے ہو عبث راکھ اب انگیٹھی میں

عجب نہیں جو اگیں یاں درخت پانی کے

کہ اشک بوئے ہیں شب بھر کسی نے دھرتی میں

مری گرفت میں آ کر نکل گئی تتلی

پروں کے رنگ مگر رہ گئے ہیں مٹھی میں

چلو گے ساتھ مرے آگہی کی سرحد تک

یہ رہ گزار اترتی ہے گہرے پانی میں

میں اپنی بے خبری سے شکیبؔ واقف ہوں

بتاؤ پیچ ہیں کتنے تمہاری پگڑی میں

(615) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.