Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9650823101372807bb2aa0d936bb7e61, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس بت کدے میں تو جو حسیں تر لگا مجھے - شکیب جلالی کی شاعری - Darsaal

اس بت کدے میں تو جو حسیں تر لگا مجھے

اس بت کدے میں تو جو حسیں تر لگا مجھے

اپنے ہی اک خیال کا پیکر لگا مجھے

جب تک رہی جگر میں لہو کی ذرا سی بوند

مٹھی میں اپنی بند سمندر لگا مجھے

مرجھا گیا جو دل میں اجالے کا سرخ پھول

تاروں بھرا یہ کھیت بھی بنجر لگا مجھے

اب یہ بتا کہ روح کے شعلے کا کیا ہے رنگ

مرمر کا یہ لباس تو سندر لگا مجھے

کیا جانیے کہ اتنی اداسی تھی رات کیوں

مہتاب اپنی قبر کا پتھر لگا مجھے

آنکھوں کو بند کر کے بڑی روشنی ملی

مدھم تھا جو بھی نقش اجاگر لگا مجھے

یہ کیا کہ دل کے دیپ کی لو ہی تراش لی

سورج اگر ہے کرنوں کی جھالر لگا مجھے

صدیوں میں طے ہوا تھا بیاباں کا راستہ

گلشن کو لوٹتے ہوئے پل بھر لگا مجھے

میں نے اسے شریک سفر کر لیا شکیبؔ

اپنی طرح سے چاند جو بے گھر لگا مجھے

(486) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.