Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d5fca2112f468dd137c53d2320b531e9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دنیا والوں نے چاہت کا مجھ کو صلہ انمول دیا - شکیب جلالی کی شاعری - Darsaal

دنیا والوں نے چاہت کا مجھ کو صلہ انمول دیا

دنیا والوں نے چاہت کا مجھ کو صلہ انمول دیا

پیروں میں زنجیریں ڈالیں ہاتھوں میں کشکول دیا

اتنا گہرا رنگ کہاں تھا رات کے میلے آنچل کا

یہ کس نے رو رو کے گگن میں اپنا کاجل گھول دیا

یہ کیا کم ہے اس نے بخشا ایک مہکتا درد مجھے

وہ بھی ہیں جن کو رنگوں کا اک چمکیلا خول دیا

مجھ سا بے مایہ اپنوں کی اور تو خاطر کیا کرتا

جب بھی ستم کا پیکاں آیا میں نے سینہ کھول دیا

بیتے لمحے دھیان میں آ کر مجھ سے سوالی ہوتے ہیں

تو نے کس بنجر مٹی میں من کا امرت ڈول دیا

اشکوں کی اجلی کلیاں ہوں یا سپنوں کے کندن پھول

الفت کی میزان میں میں نے جو تھا سب کچھ تول دیا

(563) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.