تو نہ آیا تری یادوں کی ہوا تو آئی

تو نہ آیا تری یادوں کی ہوا تو آئی

دل کے تپتے ہوئے صحرا پہ گھٹا تو آئی

میں تو سمجھا تھا کہ اب کوئی نہ اپنا ہوگا

تیرے کوچے سے مگر ہو کے صبا تو آئی

میرے مرنے کی سہی جاں سے گزرنے کی سہی

میرے حق میں تیرے ہونٹوں پہ دعا تو آئی

دل دہی کا جو سلیقہ نہیں آیا نہ سہی

آپ کو دل کے دکھانے کی ادا تو آئی

ہو گیا آپ ہی آپ آج مداوا اپنا

گر مسیحا نہیں آیا تو قضا تو آئی

مجھ کو شکوہ نہیں اب قاسم قسمت سے شکیبؔ

کچھ نہ آیا مرے حصے میں وفا تو آئی

(592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Banarsi. is written by Shakeb Banarsi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Banarsi. Free Dowlonad  by Shakeb Banarsi in PDF.