جس نے بھی داستاں لکھی ہوگی

جس نے بھی داستاں لکھی ہوگی

کچھ تو سچائی بھی رہی ہوگی

کیوں مرے درد کو یقیں ہے بہت

تیری آنکھوں میں بھی نمی ہوگی

کیا کروں دوسرے جنم کا میں

زندگی کل بھی اجنبی ہوگی

کتنی اندھی ہے آرزو میری

کیا کبھی اس میں روشنی ہوگی

قید سے ہو چکی ہوں پھر آزاد

جانے کس نے گواہی دی ہوگی

(537) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Yusuf. is written by Shaista Yusuf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Yusuf. Free Dowlonad  by Shaista Yusuf in PDF.