Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e07c4d5adbd8a6b16f16e567b8026945, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیوار گریہ - شائستہ مفتی کی شاعری - Darsaal

دیوار گریہ

ایک دیوار جو حائل ہے مری سوچوں میں

کتنے پیچیدہ سوالوں سے مجھے روکتی ہے

جب بھی میں رخت سفر باندھتی ہوں شانے پر

اپنی جادو بھری ہستی سے مجھے ٹوکتی ہے

یہ جو دیوار کہ رہتی ہے سیہ خانوں میں

دن ڈھلے اپنے طلسمات کو دکھلاتی ہے

مجھ کو محصور کیے رکھتی ہے انگاروں میں

چار جانب رخ انوار سے بہلاتی ہے

ایسا لگتا ہے کہ تاروں سے دمکتی ہوئی رات

اک ذرا جنبش مژگاں سے بھی بجھ جائے گی

میری سوچوں کے تسلسل کو یہ بپھری ناگن

ایک ہی آن میں افسوس نگل جائے گی

صبح ہوتے ہی یہ دیوار سیہ خانوں میں

ریت کے ڈھیر کی مانند اتر جائے گی

رات کی جادوگری خواب سی بن جائے گی

شمع دانوں میں فقط راکھ ہی رہ جائے گی

اک نیا دن مری ویران گزر گاہوں پر

لے کے کشکول مرے ساتھ اتر آئے گا

میرے دامن سے لپٹ کر یہ سمے کا ریلا

مجھ کو مجھ سے ہی جدا کرنے پہ اکسائے گا

''ایک دیوار جو حائل ہے مری سوچوں میں''

(1201) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Mufti. is written by Shaista Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Mufti. Free Dowlonad  by Shaista Mufti in PDF.