Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_155ffe49e834ac5cdc448556354630d4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تم آؤ گے - شائستہ حبیب کی شاعری - Darsaal

تم آؤ گے

میرے گھر کی دیواریں اب مجھ کو چاٹ رہی ہیں

سارے شہر کی مٹی میں جو میرا حصہ تھا

وہ بھی لوگوں میں تقسیم ہوا ہے اپنی اس کی قبر پر میری آنکھیں

اڑتی دھول کی

خوشبو تھامے لٹک کر لیٹ گئی ہیں

ایسے سمے اب کون آتا ہے

ٹیڑھی ترچھی انگلیوں میں سارے وفا کے دھاگے ہلکے ہلکے ٹوٹ رہے ہیں

ہڈیوں کے جلنے کی بو بستر کی شکنوں میں گھلنے لگی ہے

دروازوں کو بند کرو یا کھولو

ہوا میں شعلے مدھم مدھم راکھ کی صورت سوتے جاتے ہیں

اور ہم اکھڑی سانس کے وقفے میں لفظوں کے تعویذ گلے میں ڈالے

تصویروں سے پوچھتے ہیں تم آؤ گے

آؤ گے تو اپنی آوازوں کے سائے بھی لے جانا

سارے خواب اور پرچھائیں تمہاری سالگرہ کا تحفہ ہیں

ان پر نئے چمکیلے ورق لگا کر

ایسی ہی لڑکی کو بھجوانا جس کو تم نے اپنا کہا ہو

وہ لڑکی بھی دروازوں کی دروازوں سے اب حرف وفا کو سننے لگی ہے

اس کو تم مت ترسانا اس کے پاس چلے جانا

یا اس کو پاس بلا لینا وہ آ جائے گی

لڑکی ہے نا کہنا کیسے ٹالے گی

(783) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Habeeb. is written by Shaista Habeeb. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Habeeb. Free Dowlonad  by Shaista Habeeb in PDF.