Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7e37e5b0ea9e7216a725f6cdb4b30b0b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دائرے - شائستہ حبیب کی شاعری - Darsaal

دائرے

اونچے مکانوں کی دیواروں پر ہری بھری پھولوں کی بیل

سرمئی بادلوں کے گھونگھٹ سے میری چھوٹی کھڑکی کی طرف

دیکھتی ہے

پرسیوایڈرس ٹی وی پر فلم چل رہی ہے

میں کس کے تعاقب میں اپنی طرف بھاگ رہی ہوں

میں کولہو کا بیل ہوں

روز ایک دائرہ اپنے ارد گرد کھینچتی ہوں اور اس دائرے

کے آگے ایک اور دائرہ پھر ایک اور

یوں آگے ہی آگے دائرے ہی دائرے

زندگی کا سفر دائروں سے لکھا گیا

صبح دوپہر شام آنسو کی روٹی دکھ کا سالن اور

سرد آہوں کا پانی

برساتوں کی شامیں نرمل کومل دل کو یوں دہلاتی ہیں

جیسے آتش دان کی قریب سوئی بلی انجانے قدموں سے چونک جائے

یہ بھی ایک دائرہ ہے

اس دائرے کے اندر ہمارے ہتھیار زمین پر پڑتے ہیں

اور ہم ہاتھ اٹھائے آسمانی آواز پر

آگے ہی آگے بے سمت چلتے جا رہے ہیں

دائرے بنتے جا رہے ہیں

(736) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Habeeb. is written by Shaista Habeeb. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Habeeb. Free Dowlonad  by Shaista Habeeb in PDF.