نہ محتسب سے یہ مجھ کو غرض نہ مست سے کام
نہ محتسب سے یہ مجھ کو غرض نہ مست سے کام
مجھے تو لینا ہے ساقی کے آج دست سے کام
صنم تو میری پرستش کی قدر تب جانے
کہ جب پڑے تجھے کافر خدا پرست سے کام
میں گوشہ گیر ہوا سیر کر نشیب و فراز
رہا نہ میرے قدم کو بلند و پست سے کام
رکھے ہے شیشہ مرا سنگ ساتھ ربط قدیم
کہ آٹھ پہر مرے دل کو ہے شکست سے کام
جسے مساوی ہے ماضی و حال و مستقبل
اسے رہا نہیں آئندہ بود و ہست سے کام
میں کفر و دیں سے گزر کر ہوا ہوں لا مذہب
خدا پرست سے مطلب نہ بت پرست سے کام
کسو کو قید کرے ہے کسو کو باندھے ہے
وہ لے ہے اپنے عمل بیچ بند و بست سے کام
دل اس کی زلف کے پیچوں میں حاتمؔ الجھا ہے
رکھے نہیں ہے مرا صید دام و شست سے کام
(590) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends