جب آپ سے ہی گزر گئے ہم

جب آپ سے ہی گزر گئے ہم

پھر کس سے کہیں کدھر گئے ہم

کیا کعبہ و دیر و کیا خرابات

تو ہی تھا غرض جدھر گئے ہم

آئے تھے مثال شعلہ سرگرم

جاتے ہوئے جوں شرر گئے ہم

شبنم کی طرح سے اس چمن سے

ہوتے ہی دم سحر گئے ہم

کچھ اپنے تئیں کیا نہ معلوم

کیا آپ سے بے خبر گئے ہم

جز حسرت عمر رفتہ افسوس

کچھ آ کے یہاں نہ کر گئے ہم

شیخی سے گزر ہوئے قلندر

بگڑے تھے پر اب سنور گئے ہم

اس درجہ ہوئے خراب الفت

جی سے اپنے اتر گئے ہم

فیض اس لب عیسوی کا حاتمؔ

بالعکس ہوا کہ مر گئے ہم

(417) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.