عشق کے شہر کی کچھ آب و ہوا اور ہی ہے
عشق کے شہر کی کچھ آب و ہوا اور ہی ہے
اس کے صحرا کو جو دیکھا تو فضا اور ہی ہے
تجھ سے کچھ کام نہیں دور ہو آگے سے نسیم
وا کرے غنچۂ دل کو وہ صبا اور ہی ہے
نبض پر میری عبث ہاتھ تو رکھتا ہے طبیب
یہ مرض اور ہے اور اس کی دوا اور ہی ہے
گل تو گلشن میں ہزاروں نظر آئے لیکن
اس کے چہرے کو جو دیکھا تو صفا اور ہی ہے
زاہدو ورد وظائف سے نہیں حاصل کار
جس کو ہو حسن اجابت وہ دعا اور ہی ہے
اے جرس ہرزہ درا ہو نہ تو اتنا چپ رہ
پہنچے پس ماندہ بہ منزل وہ صدا اور ہی ہے
محتسب ہم سے عبث کینہ رکھے ہے حاتمؔ
جو نشہ ہم نے پیا ہے وہ نشا اور ہی ہے
(520) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends