ہم کو کب انتظار ہے فصل بہار ہو نہ ہو

ہم کو کب انتظار ہے فصل بہار ہو نہ ہو

داغ جگر شگفتہ باد گل بہ کنار ہو نہ ہو

درد تو میرے پاس سے مرتے تلک نہ جائیو

طاقت صبر ہو نہ ہو تاب و قرار ہو نہ ہو

صبح تو ہوئی ہے دیر کیا تیری بلا سے ساقیا

جام شراب تو تو دے ہم کو خمار ہو نہ ہو

تیر نگہ لگا کے تم کہتے ہو پھر لگا نہ خوب

میرا تو کام ہو گیا سینہ کے پار ہو نہ ہو

طالب یک نظارہ ہوں اتنا بھی مجھ سے بیر کیا

منہ تو مری طرف کو ہو گو کہ دو چار ہو نہ ہو

حلقۂ در ہے حلقہ زن کوئی بھلا خبر تو لو

دل مرا شادی مرگ ہے ہے وہی یار ہو نہ ہو

حاتمؔ اگر گناہ کرے شکوہ نہ کر خدا سے ڈر

فدوی جاں نثار ہے تو بھی ہزار ہو نہ ہو

(433) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.