Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3d19a241dc02f3b75ed545fc509c1f62, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیں یاد آوتی ہیں باتیں اس گل رو کی رہ رہ کے - شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری - Darsaal

ہمیں یاد آوتی ہیں باتیں اس گل رو کی رہ رہ کے

ہمیں یاد آوتی ہیں باتیں اس گل رو کی رہ رہ کے

نہیں ہیں باغ میں مشتاق ہم بلبل کے چہ چہ کے

کرے گا قتل کس کو دیکھیے وہ تیغ زن یارو

چلا آتا ہے اپنے ہاتھ میں قبضے کو گہہ گہہ کے

نشا ایسا ہوا اس کی نگہ کا جو نہیں تھمتے

ہمارے اشک جاتے ہیں چلے چشموں سے بہہ بہہ کے

ہم اس کا مسکرانا یاد کر رو رو کے ہنستے ہیں

نہیں مشتاق اب بازار کے خندوں کے قہہ قہہ کے

سخن میں فخر اپنا بن کیے رہتا نہیں ناجیؔ

اسے سمجھائے حاتمؔ کس طرح اشعار کہہ کہہ کے

(469) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.