Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_aaa75ef8ac84a40e239268006cdbc980, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بے ترے جان نہ تھی جان مری جان کے بیچ - شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری - Darsaal

بے ترے جان نہ تھی جان مری جان کے بیچ

بے ترے جان نہ تھی جان مری جان کے بیچ

آن کر پھر کے جلایا تو مجھے آن کے بیچ

ایک دن ہاتھ لگایا تھا ترے دامن کو

اب تلک سر ہے خجالت سے گریبان کے بیچ

تو نے دیکھا نہ کبھی پیار کی نظروں سے مجھے

جی نکل جائے گا میرا اسی ارمان کے بیچ

آج عاشق کے تئیں کیوں نہ کہے تو در در

واسطہ یہ ہے کہ موتی ہے ترے کان کے بیچ

ہوئی زباں لال ترے ہاتھ سے کھا کے بیڑا

کیا فسوں پڑھ کے کھلایا تھا مجھے پان کے بیچ

کچھ تو مجنوں کو حلاوت ہے وہاں دیوانو

چھوڑ شہروں کو جو پھرتا ہے بیابان کے بیچ

دیکھ حاتمؔ کو بھلا تو نے برا کیوں مانا

کیا خلل اس نے کیا آ کے تری شان کے بیچ

(451) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.