Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ea647b9278a7c48b373621e012e7e32e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وصل کی شب میں بھی ہم باہم دگر رویا کئے - شیخ کریم الدین مرادآبادی کی شاعری - Darsaal

وصل کی شب میں بھی ہم باہم دگر رویا کئے

وصل کی شب میں بھی ہم باہم دگر رویا کئے

میں جدائی سے وہ میرے حال پر رویا کئے

اس نے زانو غیر کا اپنے رکھا جب زیر سر

اپنے زانو پر ہم اپنا رکھ کے سر رویا کئے

اس نے آنسو غیر کے پونچھے جب اپنے ہاتھ سے

ہم نشیں یہ ماجرا ہم دیکھ کر رویا کئے

ہو گیا مشکل مری مژگاں سے مژگاں کا ملاپ

حائل اک دریا ہوا ہم اس قدر رویا کئے

سرخ رو بے آبروئی میں بھی ہم صنعتؔ رہے

خشک جب آنسو ہوئے لخت جگر رویا کئے

(454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Karimuddin Muradabadi. is written by Shaikh Karimuddin Muradabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Karimuddin Muradabadi. Free Dowlonad  by Shaikh Karimuddin Muradabadi in PDF.